21. اے لوگو! بے شک بروزِ قیامت اس کی دہشتوں (یعنی گھبراہٹوں )اور حساب کتاب سے جلد نجات پانے والا شخص وہ ہوگا جس نے تم میں سے مجھ پر دُنیا کے اندر بکثرت دُرود شریف پڑھے ہوں گے۔(اَلْفِردَوس بمأثور الْخِطاب ج۵ص۲۷۷حدیث۸۱۷۵)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
22. مجھ پر کثرت سے دُرُودِ پاک پڑھو بے شک تمہارا مجھ پر دُرُودِ پاک پڑھنا تمہارے گناہوں کے لیے مغفرت ہے۔(اِبنِ عَساکِرج۶۱ ص۳۸۱)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
23. جو مجھ پر ایک بار دُرُود شریف پڑھتا ہےاللہ عَزَّوَجَلَّاُس کے لیے ایک قیراط اجر لکھتا ہے اور قیراط احد پہاڑ جتنا ہے۔(مُصَنَّفعَبْدُ الرَّزّاق ج۱ ص۳۹ حدیث۱۵۳ )
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
24. بے شکاللہ عَزَّوَجَلَّنے ایک فرشتہ میری قبر پرمقرر فرمایا ہے جسے تمام مخلوق کی آوازیں سننے کی طاقت دی ہے ، پس قیامت تک جوکوئی مجھ پر دُرود پاک پڑھتا ہے تو وہ مجھے اِس کا اور اس کے باپ کا نام پیش کرتا ہے، کہتا ہے :’’ فلاں بن فلاں نے آپ پر اِس وقت دُرُود پاک پڑھا ہے۔‘‘(مسند بزار ج۴ص۲۵۵حدیث۱۴۲۵)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
سُبْحٰنَ اللہ!دُرُود شریف پڑھنے والا کس قدر بخت ور ہے کہ اُس
کا نام مع وَلدِیّت بارگاہِ رِسالتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّمَ میں
پیش کیا جاتا ہے، یہاں یہ نکتہ بھی انتہائی ایمان افروز ہے کہ قبرمنور
پر حاضر فرشتے کو اس قدر زیادہ قوت سماعت دی گئی ہے کہ وہ دنیا کے کونے کونے میں
ایک ہی وقت کے اندر دُرُودشریف پڑھنے والے لاکھوں مسلمانوں کی
انتہائی دھیمی آواز بھی سن لیتا ہے۔جب خادِم دربار کی قوت سماعت(یعنی
سننے کی طاقت ) کا یہ حال ہے تو سرکارِ والا تبار، مکّے
مدینے کے تاجدار، محبوبِ پَروَرْدَگار صَلَّی
اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےاختیارات کی کیا شان ہوگی ! وہ کیوں نہ
اپنے غلاموں کو پہچانیں گے اور کیوں نہ اُن کی فریاد سُن کر بِاذنِ
اﷲ(یعنی اللہ کی
اجازت سے) اِن
کی اِمدادیں فرمائیں گے!
اور
کوئی غیب کیا تم سے نِہاں ہو بھلا
جب نہ
خدا ہی چھپا تم پہ کروڑوں درود
میں
قرباں اِس ادائے دَسْتْ گیری پر مِرے آقا
مدد کو
آگئے جب بھی پُکارا یارسول اللہ
صَلُّوا
عَلَی الْحَبِیْب!
صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
25. جسے یہ پسند ہو کہاللہ عَزَّوَجَلَّکی بارگاہ میں پیش ہوتے وَقْت اللہ عَزَّوَجَلَّاُس سے راضی ہو اُسے چاہیے کہ مجھ پر کثرت سے دُرود شریف پڑھے۔(فِردَوسُ الاَخبار بمأثور الْخِطاب ج۲ ص۲۸۴ حدیث ۶۰۸۳ )
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
No comments:
Post a Comment