Pages

Thursday 8 February 2018

Forgetting To Do Literature By Listening To Allaah ( اللہ تعالی نام سن کر ادب کرنا سے بخشش )

جن لوگوں نے آخرت کو سامنے رکھا ہوا ہوتا ہے قبر اور قیامت کی فکر کرتا ہے ملکہ زبیدہ جو ہارون رشید کی پیوی تھی اس کا خاوند اتنا بڑا بادشاہ تھا انگریز لکھتے ہیں اتنی بڑی سٹیٹ کے تین برے عاظم اس کی سٹیٹ میں آتے تھے سورج ظلوع بھی اس کی سلطنت میں ہوتا تھا اور غروب بھی اس کی سلطنت میں ہوتا تھا اتنے بڑے بادشاہ کی بیوی اور کئی مرتبہ ہیرے اور جہورات میں تولی گئی تھی مگر قبر یاد رہتی تھی قیامت یاد رہتی تھی اس نے اپنے پیسوں تین سو حافظ قرآن لونڈیاں لی تھیں اور سب کی سب حافظ قرآن تھیں جو کپڑے وہ خود پہنتی وہی ان سب کو دیتیں اور جو خود کھاتیں وہ ہی ان کو کھانے کو دیتیں اتنی خرید لیں تو انہوں نے پوچھا کہ ہماری ڈیوٹی کیا ہے اس نے کہا ڈیوٹی تمہاری صرف اتنی ہے اچھے سے اچھا پہنائوں گی اچھے سے اچھا کھلائوں گی اچھے سے اچھی رہائش دوں گی کرنا صرف یہ کہ میرے محل میں چوبیس گھنٹے قرآن پاک کی تلاوت ہونی جائیے کوئی ٹائیم خالی نہیں ہونا چائیے۔

تو موہرخ لکھتے ہیں اس اللہ کی بندی نے جب تک زندہ رہی تین سو حافظ قرآن لونڈیاں چوبیس کھنٹے قرآن پاک کی تلاوت کرتیں تو جب فوت ہو گئی تو خواب میں ایک سہلی کو ملیں تو پوچھا ہا تیرے ساتھ کیا سلوک ہوا تو کہنے لگی کہ رب کے کرم کا کچھ نہ پوچھ جب میں قبر میں گئی نا تو میرے رب نے مجھے آواز دی زبیدہ خوشخبری سن لے ایک بار تو روٹی کھا رہی تھی تو نے لکمہ توڑہ تھا اور منہ کے قریب کیا تھا اودھر مسجد سے آزان کی آواز آئی تھی پھر تو نے لکمہ وہاں سے ہٹا کر واپس کیوں رکھ دیا تھا زبیدہ نے کہا میرے رب تو جانتا ہے کہ میرے سر کا دوپٹہ اُترا ہواتھا تو میں نے تیرے نام سن کر اپنا سر ڈھانپ لیا تھا تو رب نے کہا سن زبیدہ تیرے اتنے عمل پر میں نے تیری بخشش کر دی تھی۔

No comments:

Post a Comment