Pages

Thursday 14 February 2019

ABU BAKR SIDDIQ - 01

دُرُود شریف کی فضیلت

امیر المؤمنین حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہسے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں بارگاہ رسالت میں موجود تھا کہ ایک شخص نے حاضر ہو کر آپ صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکو سلام کیا ۔آپ صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے اس کے سلام کا جواب ارشاد فرمایا۔ اسے دیکھ کر آپ کا رخ انور نکھر گیا،آپ صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے اسے اپنے پہلو میں بٹھا لیا۔جب اس شخص کی حاجت پوری ہوگئی تو وہ اٹھ کر چلاگیا ۔اللہ  کے محبوب، دانائے غُیوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’اے ابوبکر ! یہ وہ شخص ہے جس کی ایک نیکی روزانہ آسمان کی طرف بلند کی جاتی ہے جو تمام زمین والوں کی نیکی کی مثل ہے۔‘‘میں نے عرض کیا: ’’یارسول اللہصَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! اس کی کیا وجہ ہے؟‘‘ فرمایا: ’’یہ شخص روزانہ مجھ پر ایک ایسا درود پڑھتا ہے جو تمام مخلوق کے برابر ہو جاتاہے۔‘‘ میں نے عرض کیا:’’ یارسول اللہصَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! وہ کون سادرودہے؟‘‘فرمایا: وہ یہ کہتاہے: ’’ اللهُمَّ صَلِّ عَلٰى مُحَمَّدِنِ النَّبِيِّ عَدَدَ مَنْ صَلّٰى عَلَيْهِ مِنْ خَلْقِكَ ، وَصَلِّ عَلٰى مُحَمَّدِنِ النَّبِيِّ كَمَا يَنْبَغِىْ لَنَا أَن نُّصَلِّيَ عَلَيْهِ وَصَلِّ عَلٰى مُحَمَّدِنِالنَّبِيِّ كَمَا أَمَرْتَنَا اَن نُّصَلِّيَ عَلَيْهِیعنی اے اللہ! محمد(صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)پر اس مخلوق کی تعداد کے برابر درود بھیج جو ان پر درود بھیجتی ہے۔ان پر ایسا درود بھیج جیسا ہمیں بھیجنا چاہیے۔ محمد(صَلَّی اللہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم) پر ایسا درود بھیج جیسا تونے ہمیں درود بھیجنے کا حکم ارشاد فرمایا۔‘‘

 (الدر المنثور، پ۲۱،الاحزاب:۵۶، ج۶، ص۶۴۸)

امیر المؤمنین حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے ارشاد فرمایا: ’’نورکے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر درود پاک پڑھنا گناہوں کو اس سے زیادہ مٹا دیتاہے جتنا پانی آگ کو مٹاتاہے اور دو جہاں کے تاجور، سلطانِ بحرو بَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمپر سلام بھیجناغلاموں کو آزاد کرنے سے زیادہ افضل ہے اور حضور نبیپاک، صاحبِ لَوْلاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے محبت کرنا غلاموں کو آزاد کرنے سے زیادہ افضل ہے۔‘‘ یا یہ فرمایا کہ ’’راہ خدا میں جہاد کرنے سے زیادہ افضل ہے۔‘‘

(کنزالعمال، کتاب الاذکار،باب فی الصلوۃ علیہ صلی اللہ علیہ وسلم، الحدیث: ۳۹۷۹، ج۱، الجزء:۲، ص۱۱۷)

دکھوں نے جو تم کو گھیرا ہے تو درود پڑھو

جو حاضری کی تمنا ہے تو درود پڑھو

ہر درد کی دوا ہے صَلِّ عَلٰی مُحَمَّد

تعویذ ہر بلا ہے صَلِّ عَلٰی مُحَمَّد

No comments:

Post a Comment